aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "फ़ैज़-ए-रूहानी"
دل کیے تسخیر بخشا فیض روحانی مجھےحب قومی ہو گیا نقش سلیمانی مجھے
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔمت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
بھیگی ہے رات فیضؔ غزل ابتدا کرووقت سرود درد کا ہنگام ہی تو ہے
دیار غیر میں محرم اگر نہیں کوئیتو فیضؔ ذکر وطن اپنے روبرو ہی سہی
فیضؔ تکمیل غم بھی ہو نہ سکیعشق کو آزما کے دیکھ لیا
آخر شب کے ہم سفر فیضؔ نہ جانے کیا ہوئےرہ گئی کس جگہ صبا صبح کدھر نکل گئی
در قفس پہ اندھیرے کی مہر لگتی ہےتو فیضؔ دل میں ستارے اترنے لگتے ہیں
فیضؔ ان کو ہے تقاضائے وفا ہم سے جنہیںآشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام
عمر جاوید کی دعا کرتےفیضؔ اتنے وہ کب ہمارے تھے
باد خزاں کا شکر کرو فیضؔ جس کے ہاتھنامے کسی بہار شمائل سے آئے ہیں
عمر بے سود کٹ رہی ہے فیضؔکاش افشائے راز ہو جائے
فیضؔ آتے ہیں رہ عشق میں جو سخت مقامآنے والوں سے کہو ہم تو گزر جائیں گے
ہم نے جو طرز فغاں کی ہے قفس میں ایجادفیضؔ گلشن میں وہی طرز بیاں ٹھہری ہے
صبح کی طرح جھمکتا ہے شب غم کا افقفیضؔ تابندگیٔ دیدۂ تر تو دیکھو
انہیں کے فیض سے بازار عقل روشن ہےجو گاہ گاہ جنوں اختیار کرتے رہے
فیضؔ اوج خیال سے ہم نےآسماں سندھ کی زمیں کی ہے
نہیں خوف روز سیہ ہمیں کہ ہے فیضؔ ظرف نگاہ میںابھی گوشہ گیر وہ اک کرن جو لگن اس آئینہ رو کی ہے
فیضؔ تکمیل آرزو معلومہو سکے تو یوں ہی بسر کر دے
ہو چکا عشق اب ہوس ہی سہیکیا کریں فرض ہے ادائے نماز
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books