aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बाज़ार-ए-अक़्ल"
انہیں کے فیض سے بازار عقل روشن ہےجو گاہ گاہ جنوں اختیار کرتے رہے
انشاؔ جی اسے روک کے پوچھیں تم کو تو مفت ملا ہے حسنکس لیے پھر بازار وفا میں تم نے یہ جنس گراں کی ہے
پچھلی رات کا سناٹا کہتا ہے اب کیا آئیں گےعقل یہ کہتی ہے سو جاؤ دل کہتا ہے ایک نہ مان
پرویںؔ جلاؤ شمع عمل گور کے لئےسورج کا نور چاند کے وہاں چاندنی نہیں
فی زمانہ ہے یہی مصلحت عقل و شعوردل میں خواہش کوئی ابھرے تو دبا لی جائے
ہے اور ہی طریقۂ بازار آج کلجنس نفیس کے ہیں خریدار آج کل
قدسیؔ تو اکیلا نہیں میدان سخن میںہر کوچہ و بازار میں فنکار بہت ہیں
کیا کوئی دل کا خریدار ادھر آ نکلااس قدر گرمئ بازار کہاں سے آئی
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
دل نہ مانا عقل نے یہ بات سمجھائی بہتعشق میں ہر گام پہ ہوتی ہے رسوائی بہت
یہاں وہاں سر بازار خوں بہا میراعجیب ہے کہ چکانا ہے خوں بہا مجھ کو
پھر شوق کر رہا ہے خریدار کی طلبعرض متاع عقل و دل و جاں کیے ہوئے
جب تک ہے دل رہین مآل و اسیر عقلرہنا ہے تجھ سے اور تری رہ گزر سے دور
مبادا پھر اسیر دام عقل و ہوش ہو جاؤںجنوں کا اس طرح اچھا نہیں حد سے گزر جانا
اسی قدر تو ہے سرمایۂ تجسس عقلکہ کچھ زمیں کی خبر ہے کچھ آسماں کا پتا
بازار سنگ و خشت میں سو نازکی کے ساتھاپنی حیات کانچ کی گڑیا لگے مجھے
بازار ہست و بود میں شیشہ گری مریکوہ جنوں بھی سر پہ مجھے لاد آوے گا
کھلیں تو کیسے کھلیں راز ہائے عقل و جنوںنگاہ پھیرے ہوئے ہیں مشاہدات سے ہم
بہ دست عقل و خرد یہ سنور نہ پائے گیسنوارو زلف پریشان عشق کے ہاتھوں
درائے سرحد عقل و خرد اگر ہے خلاتو یہ نہ سمجھیں کہ اس بحر کا کنارا نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books