aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिरकत-ए-ग़ैरे"
تم حسن مجسم ہو بلا شرکت غیرےناقابل تقسیم خزانہ ہے تمہارا
شرکت غیر محبت میں گوارا کر لوںاس قدر جذبۂ ایثار کہاں سے لاؤں
نہ پرسش غم دوراں نہ شرکت غم دلملا ہجوم بشر میں بھی ہر بشر تنہا
دنیا غرض کی رہ گئی اب اس سے کیا غرضچلئے کہ لطف شرکت محفل نہیں رہا
تو میری شرکت ہستی کہیں قبول تو کرتمام رنج مرے سب مسرتیں تیری
کسی کی شرکت اغیار کب گوارا تھیخدا کا شکر کوئی درد آشنا نہ ملا
پرسش غم کے ساتھ تھی شرکت غم نگاہ میںکتنا ملال لے گئے کتنا ملال دے گئے
کتنی کیف آور ہے ان کی شرکت غم بھی عروجؔماتم دل کی جگہ جشن دل مرحوم ہے
کیا پاس غیر قصد ہے گر قتل عام کااک مردہ دور رکھ دو مسیحا کے نام کا
وہی خواب و خور کی تلاش ہے وہی جان و دل میں خراش ہےوہی رنج غیر معاش ہے مجھے زندگی بھی حرام ہے
مدت میں تم ملے ہو کیوں ذکر غیر آئےمیں اپنے سائے سے بھی خلوت میں بد گماں ہوں
تری ذات مقدس ہے مبرا شرک غیری سےکہ نور ذات میں سایہ صفت ہستی ہے لا میری
یہ جو کہا کہ پاس عشق حسن کو کچھ تو چاہیئےدست کرم بدوش غیر یار نے رکھ دیا کہ یوں
اس سراپا وفا کی فرقت میںخواہش غیر کیوں ستاتی ہے
رحم کر خصم جان غیر نہ ہوسب کا دل ایک سا نہیں ہوتا
جل اٹھے بزم غیر کے در و بامجب بھی ہم خانماں خراب آئے
ہائے رے غارت گر صبر و شکیبائی ہوئیوہ تری ترچھی نظر وہ آنکھ شرمائی ہوئی
کیوں جانتے ہیں صنعت و حرفت کو باغ خلدغیروں کی ہم نگاہ میں ہیں خار آج کل
برا ہو بد گمانی کا وہ نامہ غیر کا سمجھاہمارے ہاتھ میں تو پرچۂ اخبار تھا کیا تھا
رشک اقبال غیر بے جا ہےتو کسی کا کب آشنا ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books