aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".khpa"
ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدرریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو
تعجب ہے کہ عشق و عاشقی سےابھی کچھ لوگ دھوکا کھا رہے ہیں
ہجر میں زہر کھا کے مر جاؤںموت کا انتظار کون کرے
کون زمانے بھر کی ٹھوکریں کھا کر خوش ہےدرد کسی کو پیارا کیسے ہو سکتا ہے
نفرتوں کے تیر کھا کر دوستوں کے شہر میںہم نے کس کس کو پکارا یہ کہانی پھر سہی
پیڑ کی چھال سے رگڑ کھا کروہ تنے سے پھسل رہی ہوگی
کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیبگالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا
پکارتی ہیں فرصتیں کہاں گئیں وہ صحبتیںزمیں نگل گئی انہیں کہ آسمان کھا گیا
یقیں یہ ہے حقیقت کھل رہی ہےگماں یہ ہے کہ دھوکے کھا رہا ہوں
میں وہ پل تھا جو کھا گیا صدیاںسب زمانے گزر گئے مجھ میں
زہر ملتا ہی نہیں مجھ کو ستم گر ورنہکیا قسم ہے ترے ملنے کی کہ کھا بھی نہ سکوں
تیرے قامت سے بھی لپٹی ہے امر بیل کوئیمیری چاہت کو بھی دنیا کی نظر کھا گئی دوست
اک نہ اک روز کہیں ڈھونڈ ہی لوں گا تجھ کوٹھوکریں زہر نہیں ہیں کہ میں کھا بھی نہ سکوں
وعدۂ یار کی بات نہ چھیڑویہ دھوکا بھی کھا رکھا ہے
تم کو بھلا رہی تھی کہ تم یاد آ گئےمیں زہر کھا رہی تھی کہ تم یاد آ گئے
کوئی دھوکا نہ کھا جائے میری طرحایسے کھل کے نہ سب سے ملا کیجیے
دفتر منصب دونوں ذہن کو کھا لیتے ہیںگھر والوں کی قسمت میں تن رہ جاتا ہے
ہم انہیں وہ ہمیں بھلا بیٹھےدو گنہ گار زہر کھا بیٹھے
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیامحبت زہر کھا کے آئی تھی کیا
اب ببر شیر اشتہا ہے مریشاعروں کو تو کھا چکا ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books