تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "bache"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "bache"
غزل
نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا
فیض احمد فیض
غزل
جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم
ہنس کے بولے تمہیں جینا تھا تو مر کیوں نہ گئے
مضطر خیرآبادی
غزل
نظیرؔ وہ بت ہے دشمن جاں نہ ملیو اس سے تو دیکھ ہرگز
وگر ملا تو خدا ہے حافظ بچے ہیں ہم بھی خدا خدا کر
نظیر اکبرآبادی
غزل
کچھ نہیں کھلتا کس کی زد میں یہ ہستیٔ گریزاں ہے
ہم جو اتنے بچے پھرتے ہیں کن تیروں کے نشانے ہیں