aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dho.D"
گھرا تھا چاروں طرف دھوڑ کی قنات سا میںمگن زمانہ کسی نقش تر بتر میں رہا
رات پی زمزم پہ مے اور صبح دمدھوئے دھبے جامۂ احرام کے
رونے سے اور عشق میں بے باک ہو گئےدھوئے گئے ہم اتنے کہ بس پاک ہو گئے
ریت بھری ہے ان آنکھوں میں آنسو سے تم دھو لیناکوئی سوکھا پیڑ ملے تو اس سے لپٹ کے رو لینا
خود فریبی سی خود فریبی ہےپاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
رو دھو کے وہ بھی ہو گیا خاموش ایک روزدو چار دن میں رنگ حنا بھی اتر گیا
ہے غیر کے گھر جو ان کی دعوتہم جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں
جو دل پر داغ ہیں پچھلی رتوں کےانہیں اب آنسوؤں سے دھو رہا ہوں
ہاتھ دھو دل سے یہی گرمی گر اندیشے میں ہےآبگینہ تندی صہبا سے پگھلا جائے ہے
بغاوت کر کے خود اپنے لہو سےغلامی داغ اپنے دھو رہی تھی
داغ باقی نہیں کہ نقش کہوںکوئی دیوار دھو گیا جیسے
کبھی تو یوں بھی امنڈتے سرشک غم مجروحؔکہ میرے زخم تمنا کے داغ دھو دیتے
لگ چکے ہیں دامنوں پر جتنے رسوائی کے داغان کو آنسو کیا سمندر تک بھی دھو سکتا نہیں
روز ہم اشکوں سے دھو آتے ہیں دیوار حرمپگڑیاں روز فرشتوں کی اچھال آتے ہیں
ہر سال زرد پھولوں کا اک قافلہ رکااس نے جہاں پہ دھول اٹے پاؤں دھوئے تھے
ہر ایک زخم کو اشکوں سے دھو کے چوم لیامیں ایسے ٹھیک ہوا اس کی دیکھ بھال کے بعد
سوچ سمجھ کر چٹانوں سے الجھا ہوں ورنہبہتی گنگا میں ہاتھوں کو دھو سکتا ہوں میں
قاتل نے کس صفائی سے دھوئی ہے آستیںاس کو خبر نہیں کہ لہو بولتا بھی ہے
یوں حسرتوں کے داغ محبت میں دھو لیےخود دل سے دل کی بات کہی اور رو لیے
زہر سے دھو لیے ہیں ہونٹ اپنےلطف ساقی نے جب کمی کی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books