aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "fasiil-e-murda"
چراغ کہنہ ہٹاتا فصیل مردہ سےگیاہ خام پہ شبنم دبیز تر کرتا
نہ جانے کب سے ہے اس پار دیکھنے کی ہوسفصیل ذات سے اوپر ذرا اٹھا مجھ کو
فصیل شہر انا میں شگاف میں نے کیایہ کارنامہ خود اپنے خلاف میں نے کیا
فرط مایوسی نے مردہ حسرتیںدفن کر دی ہیں دل بیمار میں
اک کھردری فصیل شب خواب زار سےپھسلا جو آفتاب تو چہرہ کھرچ گیا
مہر خوباں خانہ افروز دل افسردہ ہےشعلہ آب زندگانیٔ چراغ مردہ ہے
فصیل سرحد ماضی دھڑکنے لگتی ہےجو خواب نیند کا در کھٹکھٹانے لگتے ہیں
فصیل شہر انا رفتہ رفتہ گرتی جائےیہ زلزلے مری جاں میں ہمیشہ آتے رہیں
فصیل شہر انا تک پہنچنے والا ہوںاسی طرح یہ تغافل کا سلسلہ رکھنا
گرا ہے کوئی جری اے فصیل شہر تباہمزاحمت کا دریدہ نشان تھامے ہوئے
فصیل شہر شکستہ کے مٹ گئے آثارگزشتہ عہد کی کہتا ہے داستاں سورج
فصیل وادئ خیال سے اتر رہی ہے شبکسی خموش اور اداس آبشار کی طرح
بہانہ ڈھونڈ رہے ہیں تمام اہل ستمفصیل شہر وفا میں نقب لگانے کا
فصیل شہر ستم سرخ ہوتی جاتی ہےامیر شہر ہمیں شوق سے سزائیں دے
ادھر فصیل شب غم ادھر ہے شہر پناہصبا سے کہیو وہیں آ کے ایک بار ملے
اڑ جائے گی فصیل شب جبر توڑ کرقیدی نہیں ہوا جسے اندھا کرے کوئی
فصیل شہر تمنا میں در بناتے ہوئےیہ کون دل میں در آیا ہے گھر بناتے ہوئے
فصیل شہر محبت کی خیر ہو مولیٰکماں بہ دست سپاہی ہیں سب مناروں پر
فصیل قصر کہنہ کے مقابل دھوپ کا منظرسنہری دھوپ کا مجھ کو نیا منظر بنانا ہے
پھر پڑاؤ ڈل گئے یادوں کے شام ہجر میںاور فصیل شہر جاں پر کارواں کھلنے لگے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books