aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "garii"
کسے ہے خواہش مرہم گری مگر پھر بھیمیں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو
فرش پر کاغذ اڑتے پھرتے ہیںمیز پر گرد جمتی جاتی ہے
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
بستیو اب تو راستہ دے دواب تو میں اس گلی کو بھول گیا
سوداگری نہیں یہ عبادت خدا کی ہےاے بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے
ہے نسیم بہار گرد آلودخاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا
شہ بے خودی نے عطا کیا مجھے اب لباس برہنگینہ خرد کی بخیہ گری رہی نہ جنوں کی پردہ دری رہی
ہر اجنبی ہمیں محرم دکھائی دیتا ہےجو اب بھی تیری گلی سے گزرنے لگتے ہیں
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
عجب حالت ہماری ہو گئی ہےیہ دنیا اب تمہاری ہو گئی ہے
زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جنوں کیاب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعد قتلمیرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے
گلی میں لوگ بھی تھے میرے اس کے دشمن لوگوہ سب پہ ہنستا ہوا میرے دل میں آیا تھا
بے گھری اب مرا مقدر ہےعشق نے کر لیا ہے گھر مجھ میں
تری گلی میں تماشا کیے زمانہ ہواپھر اس کے بعد نہ آنا ہوا نہ جانا ہوا
ردیف قافیہ بندش خیال لفظ گریوہ حور زینہ اترتے ہوئے سکھانے لگی
اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھیکبھی ہوتی تھی مٹی اور کبھی ہوتی نہیں تھی
ہم کو یاں در در پھرایا یار نےلا مکاں میں گھر بنایا یار نے
گل زمینوں کے خنک رمنوں میںجشن رامش گری برپا ہوگا
جنہیں خبر تھی کہ شرط نواگری کیا ہےوہ خوش نوا گلۂ قید و بند کیا کرتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books