aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mukhaatib"
میرے اشعار وہ سن سن کے مزے لیتا رہامیں اسی سے ہوں مخاطب وہ یہ سمجھا بھی نہیں
اللہ رے چشم یار کی معجز بیانیاںہر اک کو ہے گماں کہ مخاطب ہمیں رہے
حسرت ہے تجھے سامنے بیٹھے کبھی دیکھوںمیں تجھ سے مخاطب ہوں ترا حال بھی پوچھوں
لو دیتی ہوئی رات سخن کرتا ہوا دنسب اس کے لیے جس سے مخاطب بھی نہیں تھے
اسی انداز میں ہوتے تھے مخاطب مجھ سےخط کسی اور کو لکھو گے تو یاد آؤں گا
تم جو مرے شعروں کے مخاطب تھے نہ ہو گےآخر میں تمہیں صرف تمہے عید مبارک
میری جانب ہے مخاطب خاص کر وہ چشم نازاب تو کرنی ہی پڑے گی دل کی قربانی مجھے
اک روز وہ ستم گر مجھ سے ہوا مخاطبمیں نے کہا کہ پیارے اب یہ روا نہیں ہے
آپ سے مخاطب ہوں آپ ہی کے لہجے میںپھر یہ برہمی کیسی اور یہ شکایت کیوں
شب بھر ہر اک خیال مخاطب مجھی سے تھاتنہائیوں میں رونق محفل بھی میں ہی تھا
یہ سوچ کر ہی خود سے مخاطب رہے سداکیا گفتگو کریں گے تماشائیوں سے ہم
میں نے تصویر بنائی تو مخاطب بھی ہوئیحرف کو ہاتھ لگایا تو وہ زندہ بھی ہوا
بیدار تھے جب تک تو مخاطب تھے تمہیں سےجب آنکھ لگی خواب میں دیکھا ہے کہ تم ہو
کیسا منصب ہے آدمی کا کہ ربجب مخاطب ہوا اسی سے ہوا
امکان سے خارج ہے کہ ہوں تجھ سے مخاطبہم نام کو بھی تیرے پکارا نہ کریں گے
کیا فقط ہم سے سوالات کیے جائیں گےکیا فقط ہم سے مخاطب ہے یہ ہاری ہوئی شام
عمر بھر میرا مخاطب وہ تھابات جس کو نہ سمجھ آئی مری
میں اپنے ان سے مخاطب ہوں اور کس سے نہیںمشاعرے میں پڑھا جو کلام کس کا تھا
صبا تو خود ہی مخاطب تھی اے فضائے قفسگواہ رہیو نہ کوئی سوال ہم نے کیا
کیوں اس سے کہیں کچھ کہ جو سن کے بھی رہے چپایسا تو مخاطب بھی مخاطب نہیں لگتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books