aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "multaanii"
فاصلوں ہی فاصلوں میں جان سے ہارا ظفرؔعشق تھا لاہوریے کو ایک ملتانی کے ساتھ
شور ہے ہر طرف سحاب سحابساقیا ساقیا! شراب شراب
دل دل ہی رہے گا گل تر ہو نہیں سکتاخوں ہو کے بھی منظور نظر ہو نہیں سکتا
وقت کے ساتھ ہر اک چیز بدل جاتی ہےپہلے کہتے تھے سرائیکی کو ملتانی ہم
ان عقل کے بندوں میں آشفتہ سری کیوں ہےیہ تنگ دلی کیوں ہے یہ کم نظری کیوں ہے
رنگ اپنا ہوا سنتے ہی ملتانی کی مٹیتو کیجو سفر جانب ملتان سمجھ کر
تماشا ہے کہ سب آزاد قومیںبہی جاتی ہیں آزادی کی رو میں
لرزتی چھت شکستہ بام و در سے بات کرنی ہےمجھے تنہائی میں کچھ اپنے گھر سے بات کرنی ہے
پوچھی نہ چشم تر کی نہ آہ رسا کی باتکرتے رہے وہ مجھ سے بس آب و ہوا کی بات
دل کی آزادی تو پابندی سے ہےگر وہ پابندی رضامندی سے ہے
میں اپنے ساتھ جذبوں کی جماعت لے کے آیا ہوںجب اتنے مقتدی ہیں تو امامت کیوں نہیں کرتے
تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتالفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی
میں رخصت ہو رہا ہوں پر تمہاریاداسی ہو گئی ہے ملتوی کیا
دل وہ مجذوب مغنی کہ جلا دیتا ہےایک ہی آہ سے ہر خواب کو جل تھل کر کے
دلا یہ درد و الم بھی تو مغتنم ہے کہ آخرنہ گریۂ سحری ہے نہ آہ نیم شبی ہے
وفا پر مردنی سی چھا چلی ہےستم کا نور ہوتے جا رہے ہیں
بتا رہی ہے یہ تقریب منبر و محرابکہ متقی و ریاکار جھوٹ بولتے ہیں
کہتے ہیں مرے حق میں سخن فہم بس اتناشعروں میں جو خوبی ہے معانی سے نہیں ہے
اس سے کب دیکھی گئی تھی میرے رخ کی مردنیپھیر لیتا تھا وہ منہ مجھ کو دوا دیتے ہوئے
تھا ذوقؔ پہلے دہلی میں پنجاب کا سا حسنپر اب وہ پانی کہتے ہیں ملتان بہہ گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books