aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "naqiib"
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھےکبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
بازار کا نقیب سمجھ کر مجھے نہ چھیڑخاموش رہنے دے میں ترے گھر کی بات ہوں
جدا ہوں یار سے ہم اور نہ ہو رقیب جداہے اپنا اپنا مقدر جدا نصیب جدا
ہو تیغ اثر زنجیر قدم پھر بھی ہیں نقیب منزل ہمزخموں سے چراغ راہ گزر بیٹھے ہیں جلائے زنداں میں
زاہد عشق سے جدا مذہب عشق ہے مراجھکنا در نقیب پر میرے لئے ہے بہتری
بادباں کا ہے نہ پتوار کا محتاج نقیبؔاس کی کشتی کو جو گرداب لئے پھرتے ہیں
ہیں سواری کے ساتھ فریادیکوئی اور آپ کا نقیب نہیں
تجھے خبر بھی ہے کچھ اے مسرتوں کے نقیبمیں کب سے سایۂ دیوار غم میں بیٹھا ہوں
عداوتیں نصیب ہو کے رہ گئیںمحبتیں رقیب ہو کے رہ گئیں
میرا چہرہ ہے مرے قلب کا عکاس نقیبؔمیرا چہرہ ترا چہرہ نہیں ہونے والا
وہ جو قاتلوں کے قریب ہےوہی شانتی کا نقیب ہے
یاس و امید حسرت و ارماںزندگی کے نقیب ہوتے ہیں
اے روشنی کے پیمبر کہ اے نقیب نورلہو سے اپنے چراغوں کی پاسبانی کر
منعم نہ ہاتھ کھینچ مدد سے غریب کیروزی ہے تیرے رزق میں اس کے نصیب کی
میں نقیب صبا تھا پھولوں نےپتھروں کی طرح سنا تھا مجھے
فریب صبح بہاراں بھی ہے قبول ہمیںکوئی نقیب تو آیا پیام فردا کا
رئیسؔ ہم جو سوئے کوچۂ حبیب چلےہمارے ساتھ ہزاروں بلا نصیب چلے
نقیب عہد زریں صرف اتنا مجھ کو بتلا دےطلوع صبح نو برحق مگر تاروں نے کیا پایا
گھنٹیاں بجنے سے پہلے شام ہونے کے قریبچھوڑ جاتا میں ترا گاؤں مگر میرے نصیب
کون ہے جو اسے کہتا ہے اندھیروں کا نقیبشام ہوتی ہے تو کھل اٹھتا ہے چہرہ اس کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books