aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "online"
آن لائن رہے میسنجر پردل دھڑکتا رہے تو اچھا ہے
آن لائن کے اس زمانہ میںہم لگے رابطہ نبھانے میں
یہی ہے زندگی کچھ خواب چند امیدیںانہیں کھلونوں سے تم بھی بہل سکو تو چلو
انہیں صفات سے ہوتا ہے آدمی مشہورجو لطف عام وہ کرتے یہ نام کس کا تھا
ایک قتالہ چاہیے ہم کوہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں
ہم آہنگی میں بھی اک چاشنی ہے اختلافوں کیمری باتیں بعنوان دگر وہ مان لیتے ہیں
وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھاانہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے
کعبہ و دیر میں یا چشم و دل عاشق میںانہیں دو چار گھروں میں ہے ٹھکانا تیرا
خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میںایک پرانا خط کھولا انجانے میں
انہیں میں راز ہیں گلباریوں کےمیں جو چنگاریاں برسا رہا ہوں
انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤمرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے
ہمیں نے کر دیا اعلان گمرہی ورنہہمارے پیچھے بہت لوگ آنے والے تھے
تو آ چکا ہے سطح پہ کب سے خبر نہیںبے درد میں ابھی انہیں گہرائیوں میں ہوں
انجانے سائے پھرنے لگے ہیں ادھر ادھرموسم ہمارے شہر میں کابل کے آ گئے
انہیں قدموں نے تمہارے انہیں قدموں کی قسمخاک میں اتنے ملائے ہیں کہ جی جانتا ہے
اس کی محفل میں انہیں کی روشنی جن کے چراغمیں بھی کچھ ہوتا تو میرا بھی دیا ہوتا نہیں
رستہ دیکھنے والی آنکھوں کے انہونے خوابپیاس میں بھی دریاؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
یہ کون پھر سے انہیں راستوں میں چھوڑ گیاابھی ابھی تو عذاب سفر سے نکلا تھا
اعلان حق میں خطرۂ دار و رسن تو ہےلیکن سوال یہ ہے کہ دار و رسن کے بعد
ہیں شکیلؔ زندگی میں یہ جو وسعتیں نمایاںانہیں وسعتوں سے پیدا کوئی عالم غزل کر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books