تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "qaatil-bin"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "qaatil-bin"
غزل
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں
ایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں
قتیل شفائی
غزل
کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے
کوئی پتھر تان رہا ہے شیشے کی دیوار کے پیچھے
قتیل شفائی
غزل
حسین اور اس پہ خودبیں وہ ستمگر یوں بھی ہے یوں بھی
نظارہ قبضۂ قدرت سے باہر یوں بھی ہے یوں بھی
قیصر حیدری دہلوی
غزل
جو کچھ کہ تو نے سر پہ مرے دل ربا کیا
دل ہی وہ جانتا ہے کہوں کیا میں کیا کیا