aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sar-e-aam"
اس تماشائے سر عام سے پہلے پہلےاذن کہرام ہوا بام سے پہلے پہلے
یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہےنہ وہ رہے گا ملاقات کا جو عادی ہے
دل لگانے کی سر عام سزا دیتا ہےعشق انسان کو مجنوں سا بنا دیتا ہے
جلوؤں کو تیرے آج سر عام دیکھ کرشرمندہ ہوں میں ذوق نظر خام دیکھ کر
کیوں ملاتے ہو سر راہ سر عام آنکھیںبے سبب شہر میں ہو جائیں گی بدنام آنکھیں
میں کہہ رہا ہوں سر عام برملا باباگمان ہے بھرے میلے میں کھو گیا بابا
شاہ عالم کو سر عام سنا بیٹھا ہوںمیرے مولا تری چوکھٹ سے لگا بیٹھا ہوں
کھل کر نہ سر عام ہو اظہار بھلے ہیہے بغض کریں ہم سے وہ انکار بھلے ہی
محفل میں جانے کیسے سر عام آ گیاآخر زباں پہ اس کے مرا نام آ گیا
کل اس کا ذکر سر خاص و عام ایسا تھانہ چھپ سکا کہ وہ ماہ تمام ایسا تھا
یار تو قتل عام کر ڈالےتیغ باندھے کہاں کمر ہی نہیں
حالت قلب سر بزم بتاؤں کیوں کرپردۂ دل میں ہے اک پردہ نشیں کا لالچ
سر شام دیپک بجھاؤ نہ یاروشب تار اپنے سروں پر کھڑی ہے
سچ بات کون ہے جو سر عام کہہ سکےمیں کہہ رہا ہوں مجھ کو سزا دینی چاہیے
ہائے رے غارت گر صبر و شکیبائی ہوئیوہ تری ترچھی نظر وہ آنکھ شرمائی ہوئی
دل میں تیر عشق ہے اور فرق پر شمشیر عشقکیا بتائیں پڑ گئی ہے پاؤں میں زنجیر عشق
اے زلف پھیل پھیل کے رخسار کو نہ ڈھانککر نیم روز کی نہ شہ ملک شام حرص
میں چپ رہوں تو گویا رنج و غم نہاں ہوںبولوں تو سر سے پا تک حسرت کی داستاں ہوں
دیر و کعبہ کی عظمت مسلم مگرمے کدہ بھی خدا ہی کے گھر سا لگے
خود عرش بریں کو بھی جھکتے ہوئے پایا ہےسر جب بھی کبھی ہم نے سجدے میں جھکایا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books