تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "simTe"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "simTe"
غزل
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
جون ایلیا
غزل
اس کی ہتھیلی کے دامن میں سارے موسم سمٹے تھے
اس کے ہاتھ میں جاگی میں اور اس کے ہاتھ سے اجلی میں
کشور ناہید
غزل
اپنے اپنے دل کے اندر سمٹے ہوئے ہیں ہم دونوں
گم صم گم صم میں بھی بہت ہوں کھویا کھویا تو بھی ہے
فراغ روہوی
غزل
عارض پہ سمٹے خودبخود زلفوں کے گھونگر والے بال
ہے نافۂ مشک ختن ایک اس طرف ایک اس طرف