aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "uchhal"
یہ کون ہے سر ساحل کہ ڈوبنے والےسمندروں کی تہوں سے اچھل کے دیکھتے ہیں
ہوا میں نشہ ہی نشہ فضا میں رنگ ہی رنگیہ کس نے پیرہن اپنا اچھال رکھا ہے
جس نے تہہ سے مجھے اچھال دیاڈوبنے کا خیال تھا کیا تھا
وہ جو دو گز زمیں تھی میرے نامآسماں کی طرف اچھال آیا
ایک ڈھیلا تو وہیں اٹکا تھاایک تو اور اچھال آیا ہے
ڈھلے تو ہوتی ہے کچھ اور احتیاط کی عمرکہ بہتے بہتے یہ دریا اچھال لیتا ہے
روز ہم اشکوں سے دھو آتے ہیں دیوار حرمپگڑیاں روز فرشتوں کی اچھال آتے ہیں
فرصت ہے اک صدا کی یہاں سوز دل کے ساتھاس پر سپند وار نہ اتنا اچھل کے چل
سکوت زیست کو آمادۂ بغاوت کرلہو اچھال کہ کچھ زندگی میں جان پڑے
کوئی بھی فیصلہ ہم سوچ کر نہیں کرتےتمہارے نام کا سکہ اچھال رکھتے ہیں
پلٹ پڑے نہ کہیں اس نگاہ کا جادوکہ ڈوب کر یہ چھری کچھ اچھل تو سکتی ہے
یہ آنکھ پردہ ہے اک گردش تحیر کایہ دل نہیں ہے بگولہ اچھل رہا ہے میاں
دے حکم بادلوں کو خیاباں نشین ہوںجام و سبو اچھال بڑی تیز دھوپ ہے
بدن سے اچھل کر نکل آئے گی روحمرے خواب میں غیر کو مت چھوا کر
ہیں بسکہ جوش بادہ سے شیشے اچھل رہےہر گوشۂ بساط ہے سر شیشہ باز کا
ہر خواب کالی رات کے سانچے میں ڈھال کریہ کون چھپ گیا ہے ستارے اچھال کر
شہزادؔ دل کو ضبط کا یارا نہیں رہانکلا جو ماہتاب سمندر اچھل پڑے
یہ بار بار کنارے پہ کس کو دیکھتا ہےبھنور کے بیچ کوئی حوصلہ اچھال کے رکھ
لہر کی طرح کنارے سے اچھل جانا ہےدیکھتے دیکھتے ہاتھوں سے نکل جانا ہے
اسی کا کام ہے فرش زمیں بچھا دینااسی کا کام ستارے اچھال کر رکھنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books