aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zakhm"
کسے ہے خواہش مرہم گری مگر پھر بھیمیں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گاکیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
آنکھیں ہیں کہ خالی نہیں رہتی ہیں لہو سےاور زخم جدائی ہے کہ بھر بھی نہیں جاتا
خالی اے چارہ گرو ہوں گے بہت مرہم داںپر مرے زخم نہیں ایسے کہ بھر جائیں گے
عشرت پارۂ دل زخم تمنا کھانالذت ریش جگر غرق نمکداں ہونا
اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر کےجا رہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے
ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیامیں تو اس زخم ہی کو بھول گیا
مرہم ہجر تھا عجب اکسیراب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیںمیں نے تو سب حساب جاں بر سر عام رکھ دیا
شام فرقت کی لہلہا اٹھیوہ ہوا ہے کہ زخم بھرتے ہیں
وہ خار خار ہے شاخ گلاب کی مانندمیں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
زخم بھرنے لگے ہیں پچھلی ملاقاتوں کےپھر ملاقات کے آثار نظر آتے ہیں
تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیے یہاںتری یادگار تھی اک خلش تری یادگار بھی اب نہیں
اک ایسا زخم نما دل قریب سے گزرادل اس کو دیکھ کے چیخا ٹھہر لگے گا نہیں
زخم گر دب گیا لہو نہ تھماکام گر رک گیا روا نہ ہوا
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیںکسی بہانے تمہیں یاد کرنے لگتے ہیں
مرتب کر لیا ہے کلیات زخم اگر اپناتو پھر احساسؔ جی اس کی اشاعت کیوں نہیں کرتے
چارہ سازوں سے الگ ہے مرا معیار کہ میںزخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا
جدائیوں کے زخم درد زندگی نے بھر دیےتجھے بھی نیند آ گئی مجھے بھی صبر آ گیا
داغ دنیا نے دیے زخم زمانے سے ملےہم کو تحفے یہ تمہیں دوست بنانے سے ملے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books