aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شجر"
شجر حجر نہیں کہ ہمہمیشہ پا بہ گل رہیں
ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظرکہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر
شکر شکوے کو کیا حسن ادا سے تو نےہم سخن کر دیا بندوں کو خدا سے تو نے
بہت شجر تھے تھوڑے گھر تھےجن کو تھا دوری نے گھیرا
دیکھوں جو آسماں سے تو اتنی بڑی زمیںاتنی بڑی زمین پہ چھوٹا سا ایک شہر
شجر ہے فرقہ آرائی تعصب ہے ثمر اس کایہ وہ پھل ہے کہ جنت سے نکلواتا ہے آدم کو
میں کیسے شجر سے کٹ گئی تھیکس چھاؤں کو ترک کر دیا تھا
میں کہ دو روز کا مہمان ترے شہر میں تھااب چلا ہوں تو کوئی فیصلہ کر بھی نہ سکا
یہ رات اس درد کا شجر ہےجو مجھ سے تجھ سے عظیم تر ہے
میں ڈھونڈھتا تھا شجر آسماں کے ہوتے ہوئےترے فراق میں تھا دو جہاں کے ہوتے ہوئے
آہ بد قسمت رہے آواز حق سے بے خبرغافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر
ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہابلبل تھا کوئی اداس بیٹھا
پس سکون شجر کوئی دل دھڑکتا تھامیں دیکھتا تھا اسے ہستیٔ بشر کی طرح
محلہ سر پہ اٹھائے پھرے جدھر گزرےہمارے چہچہے اور شور گونجتے رہتے
تیرے اور میرے رفیقوں نے لہو دے دے کرظلم کی خاک میں اس حق کا شجر بویا تھا
دل کش ترے دشت و چمنرنگیں ترے شہر و چمن
ڈالي گئي جو فصل خزاں ميں شجر سے ٹوٹ ممکن نہيں ہري ہو سحاب بہار سے
اک توانا شجر ان گنت اپنے ہاتھوں میںتھامے ہوئے ہے
کس نے کر دیے پامال سایہ دار شجرجڑیں کہیں پہ کٹیں اور کہیں بچے نہ ثمر
جو شجر ٹوٹ جاتا ہے پھلتا نہیںواپسی موسموں کا مقدر تو ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books