aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مزدور"
جب کبھی بکتا ہے بازار میں مزدور کا گوشتشاہراہوں پہ غریبوں کا لہو بہتا ہے
بندۂ مزدور کو جا کر مرا پیغام دےخضر کا پیغام کیا ہے یہ پيام کائنات
تو قادر و عادل ہے مگر تیرے جہاں میںہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات
صدائے تیشۂ مزدور ہے ترا نغمہتو سنگ و خشت سے چنگ و رباب پیدا کر
وہ سب ہنسنے لگتے ہیںپہلا مزدور کہتا ہے:
پر لڑنے پر مجبور ہیں ہممزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم
دست مزدور پہ ہنستے ہوئے ایوانوں سےمیں تری یاد کو سینے سے لگائے گزرا
بنائیں گے نئی دنیا کسان اور مزدوریہی سجائیں گے دیوان عام آزادی
یہ اپنے ہاتھ میں تہذیب کا فانوس لیتی ہےمگر مزدور کے تن سے لہو تک چوس لیتی ہے
آج سے اے مزدور کسانو میرے گیت تمہارے ہیںفاقہ کش انسانو میرے جوگ بہاگ تمہارے ہیں
نامی اور مشہور نہیں ہملیکن کیا مزدور نہیں ہم
اہل دانش کا رجز اور سینۂ دہقاں کی ڈھاللشکر مزدور کے ہیں ہم صفیر و ہم رکاب
پھوٹنے والی ہے مزدور کے ماتھے سے کرنسرخ پرچم افق صبح پہ لہراتے ہیں
غریب آدمی جو کہ مزدور ہیںمشقت سے جن کے بدن چور ہیں
گر ترے شہر میں آئے ہیں تو معذور ہیں ہموقت کا بوجھ اٹھائے ہوئے مزدور ہیں ہم
رنگ کے بدلے گلوں سے خون ٹپکے گا ابھیبڑھ رہے ہیں دیکھ وہ مزدور دراتے ہوئے
زخم کھائے ہوئے مزدور کے بازو بھی تو ہیںخاک اور خون میں غلطاں ہیں نظارے کتنے
گرنے والے قصر کی توصیف کیاتیشۂ مزدور کی باتیں کریں
مزدور ہیں ہم، مزدور ہیں ہم، مجبور تھے ہم، مجبور ہیں ہمانسانیت کے سینے میں رستا ہوا اک ناسور ہیں ہم
خون زردار ہی مزدور کی مزدوری ہےمیں جو خاموش ہوں یہ باعث مجبوری ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books