aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پہنچے"
بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئےتیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے
فکر کی روشنی کو عام کریںامن کو جن سے تقویت پہنچے
اپنے گلوں کو لے کے چرواہےسرحدی بستیوں میں جا پہنچے
گیسوئے پر خم سواد دوش تک پہنچے ہوئےاور کچھ بکھرے ہوئے الجھے ہوئے سمٹے ہوئے
لے کے پہنچے جہاںبٹ رہے تھے گھٹا ٹوپ بے انت راتوں کے سائے
ان کو شعلوں کے رجز اپنا پتا تو دیں گےخیر ہم تک وہ نہ پہنچے بھی صدا تو دیں گے
دکھ جو پہنچے تھے تم سے کسی کو کبھیدیر تک اب جگانے لگے ہیں تمہیں
یہ جان کر تجھے کیا جانے کتنا غم پہنچےکہ آج تیرے خیالوں میں کھو گیا ہوں میں
آ نکلتا ہے کبھی رات بتانے کے لیےہم اب اس عمر کو آ پہنچے ہیں جب ہم بھی یونہی
قوم کو پہنچے منفعت جس سےملک میں پھیلیں فائدے جس کے
پہنچے پھاند کے سات سمندرتحت میں ان کے بیسوں بندر
آ پہنچے ایسے بیڑوں میںجو لے گئے ہمیں تھپیڑوں میں
مری شریان میں سہمے ہوئے بچوں پہ کیا گزریوہ کس رستے پہ چل نکلے کہ اپنے گھر نہیں پہنچے
تول کر گر دیکھیے اس کی خوشیکوئی خوشی اس کو نہ پہنچے کبھی
شہر کے اندر جا پہنچے ہیںاور میں اپنے جسم کا ملبہ
ماؤں کی غفلت سے جب بچوں کو پہنچے گا گزندجب فغاں بے تربیت اولاد کی ہوگی بلند
ذرا سی دیر میں دیکھو کہاں پہنچے کہاں والےپہنچتا دھوم سے منزل پہ اپنا کارواں اب تک
پہنچتے پہنچتے اسے غار تک شام ہونے لگیاسے دیکھ کر شیر بھنا گیا
دور پہنچے ہیں سرکتے ہوئے اودے بادلچاند تنہا ہے (اگر اس کی بلائیں لے لیں؟)
پہنچے جو بارگاہ رسول اميں ميں تو کرنا يہ عرض ميري طرف سے پس از سلام
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books