aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अदावतें"
فضائیں پہروں میں بٹ چکی ہیںہواؤں تک میں عداوتیں ہیں
مسرتیں نہ راحتیں محبتیں نہ لذتیںبڑھی ہوئی کدورتیں بڑھی ہوئی عداوتیں
کئی رنج بھی ہیں ندامتوں سے ملے ہوئےکئی شہر بھی ہیں عداوتوں سے بھرے ہوئے
ہر کوئی مست مئے ذوق تن آسانی ہےتم مسلماں ہو یہ انداز مسلمانی ہے
ہزاروں سال سے جیتے چلے آئے ہیں مر مر کےشہود اک فن ہے اور میری عداوت بے فنوں سے ہے
معززین عدالت بھی حلف اٹھانے کومثال سائل مبرم نشستہ راہ میں ہیں
سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کالیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
میں نے اندازے لگائے کہ سبب کیا ہوگاپر مرے تیر ترازو بھی نہیں ہوتے تھے
ادائے عجز و کرم سے اٹھا رہی ہو تمسہاگ رات جو ڈھولک پہ گائے جاتے ہیں
میرے قاتل ترا انداز جفا کیا ہوگا!آج کی شب تو بہت کچھ ہے مگر کل کے لیے
میں تمہیں یاد کر رہا تھاجب قیدیوں کی گاڑی عدالت کے سامنے کھڑی تھی
میں آیا ہوںمیں اندازے سے سمجھا ہوں
ادائے لغزش پا پر قیامتیں قرباںبیاض رخ پہ سحر کی صباحتیں قرباں
تیرا غماز بنا خود ترا انداز خرامدل نہ سنبھلا تھا تو قدموں کو سنبھالا ہوتا
ریگزاروں سے عداوت کے گزر جائیں گےخوں کے دریاؤں سے ہم پار اتر جائیں گے
بدل جائے گا انداز طبائع دور گردوں سےنئی صورت کی خوشیاں اور نئے اسباب غم ہوں گے
اور کیا چاہئے اب اے دل مجروح تجھےاس نے دیکھا تو بہ انداز دگر آج کی رات
کمال حسن کہوں عیب کو جہالت کوکبھی جگاؤں نہ سوئی ہوئی عدالت کو
منسوب مجھ سے ہے جو بہ انداز دل نشیںتیری وہ شاعری ہے مری شاعری نہیں
انداز سخن بن جاؤں گارخسار عروس نو کی طرح
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books