aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ौफ़-ए-मीज़ान-ए-क़यामत"
مگر نہ جانے کیوںمجھے یہ خوف کھائے جاتا ہے
کیا ہوا شوق فضولکیا ہوئی جرأت رندانہ مری
مگر ان کو معلوم کیا ہےکہ قرب قیامت کے آثار پیدا ہیں
خوف آفت سے کہاں دل میں ریا آئے گیبات سچی ہے جو وہ لب پہ سدا آئے گی
دن ہے طوفان جنبش و رفتاررات میزان کاکل و رخسار
میزان صداقت میںتلے گا روبرو سب کے
خوف مجبوری و ناکامی و رسوائی سےعشق ہے لرزہ بر اندام کہاں ہے آ جا
لے کے نام اللہ کا طوفاں میں کشتی ڈال دےخوف بے پایانیٔ دریائے موج افزا نہ کر
فطرت نئے جذبات کے در کھول رہی ہےمیزان جوانی میں اسے تول رہی ہے
وقت میزان میں جانے کیا بات تھیتیر جو بے خطا تھے خطا ہو گئے
وہ میرے آسماں پر اختر صبح قیامت ہےثریا بخت ہے زہرہ جبیں ہے ماہ طلعت ہے
یاں جنس تغیر سستی ہےیاں خوف بلند و پستی ہے
آسماں سے شعلے گرتے تھے جھلستی تھی زمیںگرمیٔ روز قیامت کا نمونہ آشکار
میزان نظر پر رکھ لینا چاہیئےتاکہ وہ میلا لباس شام کا ہی حصہ نہ بن جائے
طبع کہتی تھی زمانے بھر کی آنکھیں کھول دوںذرہ و خورشید میزان سخن میں تول دوں
مرے محبوب تیری الفت صادق پہ نازاں ہوںترے حسن قیامت خیز و رنگیں کا غزل خواں ہوں
گھورے گا چلائے گاخوف خود فراموشی سے تم ڈرتے تھے لیکن اب
قفس میں قطاروں کی لمبی فصیلیںفصیلوں کے خوف جنوں خیز میں اب
مرے دل کو آگ جلائے کیوں مری خاک چرخ اڑائے کیوںمجھے خوف گرد الم نہیں مرے دل کی آنکھ میں رام ہے
یہ قیامت کے ہوس ناک غضب کے خوں خاران کے عصیاں کی نہ حد ہے نہ جرائم کا شمار
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books