aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़ंजीर-ज़नी"
ایک جزیرہ زمیں کے سینے پرہے جو آباد روشنی سے ہے
جہاں نہ سایۂ ماضی کہیں نظر آئےجہاں نہ فکر ہو فردا کی کوئی دامن گیر
وہ ایک دن تھا کہ ساری دنیا نے آ کے تہذیب ہم سے سیکھییہ ایک دن ہے کہ ہم میں اب حسن ظاہری ہے نہ باطنی ہے
موسموں کے جزیرے زمیں کے بدن سے نکالے گئےروشنی کے ذخیرے چھپائے گئے آسماں میں کہیں
یاسمورد ظلم ہوں آماج گہ تیر ہوں میں
منو چنو فری زریبڑھے جاؤ پڑھے جاؤ
کہ میں تیری موجوں کی زنجیر کی چیخ سے بے خبر ہوںیہی میں نے سوچا ہے اپنی زمیں کو
جب جنازہ جا رہا تھارات کی خاموش باہوں کی طرف
زنجیروں میں جکڑے ہوئے قیدی کی صورتریگ کے سیل میں ایک بگولہ
زمیں بے درد ہےنا مہرباں ہے آسماں
میں گیا اس طرفجس طرف نیند تھی
ہمیں ہر کھیل میں ہر بات پراے مات کے خواہاں
افق ضمیر کی تاریکیوں سے آلودہدل و نظر میں وہی انتقام کے شعلے
زندگی کے درد و غم سے جاں بہ لبآنسوؤں کو پی رہا ہوں روز و شب
اب اندھیرا زمیں کی تقدیر ہو گیا ہےزمانہ زنجیر ہو گیا ہے
جھلسے پیڑ جلی آبادی کھیتی سوکھی خرمن راکھہست و بود کا مدفن راکھ
اس مہینے میں غارتگری منع تھی، پیڑ کٹتے نہ تھے تیر بکتے نہ تھےبے خطر تھی زمیں مستقر کے لیے
اہنسا کی شمشیر چمکی اسی دنغلامی کی زنجیر ٹوٹی اسی دن
اپنے دل کی قوس قزح کےٹکڑے ٹکڑے کر کے میں نے
یہ زمیں یہ حسیں سرزمیںجنگلوں پربتوں سبزہ زاروں نشیلی ہواؤں کی آماجگاہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books