aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ताक-ए-ख़ुनुक"
شہر دل کی گلیوں میںتاک شب کی بیلوں پر
کسی دست غیب سے ٹوٹ کررہ تار جاں میں بکھر گئے!
پہلے تھیں وہ شوخیاں جو آفت جاں ہو گئیں''لیکن اب نقش و نگار طاق نسیاں ہو گئیں''
یہ خنک سرد ہواکن زمانوں کی یہ مدفون مہک
یہ نشید نوش بدن کرویہ کشید تاک وفا کی ہے
وقت کی گرد ایسی اڑیطاق نسیان پر
اور پیتل کا یہ زہریلا سانپجس کی نازک سی زباں پر یہ خنک شمع کی لو
ہر نقش پا کو تاج گلستاں کئے ہوئےسو طور اک نگاہ میں پنہاں کئے ہوئے
چراغ آرزو بن کرسر طاق لحد گونگی زمیں کی لب کشائی تک پکارے گا
مری زندگی کی لکھی ہوئیمرے طاق دل پہ سجی ہوئی
مجھے کیا اگر مجھ سے پہلےیہ دھرتی مری پیاری دھرتی فقط اک ہیولیٰ تھی اور زینت طاق نسیاں تھی
اس سمے طاق شکستہ پر لرزتے دیپ سےمیں نے پوچھا
باد خنک چمن میں بل کھا کے چل رہی ہےبرگ حنا کی رنگت پہلو بدل رہی ہے
میں سب دئیے طاق آرزو کے بجھا چکا ہوںتو ہی بتا اب
طاق جاں میں چراغ رکھتا ہےخوف وحشت کا تیل چکھتا ہے
مرے دہر کا طاق تہذیب جس پرمقدس صحیفہ نہیں اک ریاکار مشعل دھری ہے
ترے اقبال کا مرقد چراغ عصر تھااب طاق نسیاں میں سجایا جا چکا ہے
طاق نظر کی کانپتی زینت بنیںکلیوں کے منہ اب کھل چکے منہ بند کلیاں اب کہاں
طاق دل پہ تری یادوں کو سجا رکھا ہےاس تبرک کی ضرورت مجھے جب پڑتی ہے
ہر ایک قصر کو دعویٰ تھا طاق کسریٰ کادماغ عرش پہ تھا قلعۂ معلےٰ کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books