aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लकीर"
تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی وہ ہلکی سی لکیرمیرے تخئیل میں رہ رہ کے جھلک اٹھتی ہے
آج پھر حسن دل آرا کی وہی دھج ہوگیوہی خوابیدہ سی آنکھیں وہی کاجل کی لکیر
اس سے پہلے بھی ہوا چاند محبت کا دو نیمنوک دشنہ سے کھچی تھی مری دھرتی پہ لکیر
نہ کسی سطر پہ بھیگے ہوئے کاجل کی لکیرنہ کہیں ذکر جدائی کا نہ دیدار کی بات
افشاں کی لکیر مانگ میں تھیکاجل آنکھوں میں ہنس رہا تھا
ایسے اتری تھی کہ جیسے کوئی آیت اترےہجر کی شام کے بکھرے ہوئے کاجل کی لکیر
حروف کج تراش کی لکیر سیتو تھم گئیں لبوں پہ مسکراہٹیں شریر سی
اس اندھیرے میں اک روپہلی لکیرایک آواز حق نبی کی طرح!
خالی آنکھوں کا مکان مہنگا ہےمجھے مٹی کی لکیر بن جانے دو
جس پہ مٹتی نہیں پڑ جائے جو اک بار لکیر
اور پھر احمریں ہونٹوں کے تبسم کی طرحرات کے چاک سے پھوٹے گی شعاعوں کی لکیر
نہ کوئی موسم نہ کوئی خوشبو کا استعارہنہ روشنی کی لکیر کوئی، نہ ان کا اپنا سفیر کوئی
پیٹو گے کب تلک سر رہ تم لکیر کوبجلی کی طرح سانپ تڑپ کر نکل گیا
اس طرح تیرے سرخ ہونٹوں پرکانپتی ہے گھنے دھوئیں کی لکیر
یہ لوگ وہ ہیں کہ جن کے یادوں کے کینوس پروصال موسم کی ایک مبہم لکیر بھی تو نہیں بنی ہے
نہ کوئی غم کی لکیرارے کچھ بھی تو نہ تھا
اڑا لہک کر اک جل پنچھی کھینچ گیا پانی پہ لکیرجمنا کی نیلی گہرائی بھید بھری چپ سے بوجھل
بہت ساری لکیریں ڈالتی ہےان میں کوئی بھی لکیریں
جاتے جاتے بڑی حسرت سے کئی بار زمیں کو دیکھالیکن اس سبز لکیر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books