aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".iaza"
مری پیکار ازل سےیہ خسروؔ میرؔ غالبؔ کا خرابہ بیچتا کیا ہے
مرا قلم نہیں اوزار اس نقب زن کاجو اپنے گھر کی ہی چھت میں شگاف ڈالتا ہے
جس کی پیری میں ہے مانند سحر رنگ شبابکہہ رہا ہے مجھ سے اے جويائے اسرار ازل
ہے شامل ارباب عزا شاہ جہاں بھیمٹنے کو ہے اسلاف کی عظمت کا نشاں بھی
ترے نازک اعضا کے رنگوں سے مل کرابد کی صدا بن گئے تھے
سینے میں دہکتے شعلے ہوں ہر سانس کوئی آزار بنےایسے میں نہ کھل کر رہ جانا اشکوں سے نہ آنچل بھر لینا
مرے اعضا کی تھکنبن گئی کانپتے ہونٹوں پہ بھجن
نہ رشتۂ وفا پہ ضدنہ یہ کہ اذن عام ہو
کام عشق کے آڑے آتا رہااور عشق سے کام الجھتا رہا
ہڈیاں جسم کی نکلی ہوئی پچکے ہوئے گالمیلے سر میں جوئیں، اعضا سے ٹپکتا ہوا کوڑھ
نوح کی کشتی کا سہارا تھی توچاہ میں یوسف کی دل آرا تھی تو
جذبۂ شوق سے ہو جاتے ہیں اعضا مدہوشاور لذت کی گراں باری سے
تمہاری زبان کہیں تمہاری محتاج تو نہیںمیرے اعضا پر اعتبار کر
کبھی ایسا بھی ہوتا تھا کہ سب عثمان بابا پراچانک ساتھ ہی یلغار کرتے تھے
وہ تو یہ کہئے کہ خدا نےجوڑ دئے ہیں اعضا تن سے
ہمارے شوق کی وارفتگی ہے دید کے قابلپہنچتی ہے اگر ایذا اسے راحت سمجھتے ہیں
دل پذیریٔ اذاں دل داریٔ ناقوس دیرصحن مسجد کا تقدس پرتو فانوس دیر
کچھ نہیں کچھ بھی نہیں آج عزا خانے میںآج خس خانۂ خواہش میں فقط راکھ ہے راکھ
پرسہ کسے دوںبھلا کوئی عزا دار ہے
چہچہے کراہیںیہ پات نوحے پہ سینہ کوبی میں گم عزا دار
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books