تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ ".peye"
نظم کے متعلقہ نتیجہ ".peye"
نظم
مگر یہ میکش کبھی کسی کے لہو سے سیراب کب ہوا ہے
ہمیشہ آنسو پیے ہیں اس نے ہمیشہ اپنا لہو پیا ہے
طارق قمر
نظم
شراب آنکھوں سے ڈھل رہی ہے، نظر سے مستی ابل رہی ہے
چھلک رہی ہے اچھل رہی ہے، پئے ہوئے ہیں پلا رہے ہیں