aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aafaaq"
اس کی زمیں بے حدود اس کا افق بے ثغوراس کے سمندر کی موج دجلہ و دنیوب و نیل
اے انفس و آفاق میں پیدا تری آیاتحق یہ ہے کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات
پھر یہ انساں آں سوئے افلاک ہے جس کی نظرقدسیوں سے بھی مقاصد میں ہے جو پاکیزہ تر
دور آفاق پہ لہرائی کوئی نور کی لہرخواب ہی خواب میں بیدار ہوا درد کا شہر
جس نے آفاق پہ پھیلایا ہے یوں سحر کا دامدامن وقت سے پیوست ہے یوں دامن شام
ناگہاں آج مرے تار نظر سے کٹ کرٹکڑے ٹکڑے ہوئے آفاق پہ خورشید و قمر
خدا شاہد ہے اور وہ ذات شاہد ہے کہ جو وجہ اساس انفس و آفاق ہےاور خیر کی تاریخ کا وہ باب اول ہے
ہے ظلمت آفاق میں بس ایک ستارہہیں دست نگر ان کے ہی شہکار ہمارے
ٹھہر گئی آسماں کی ندیاوہ جا لگی ہے افق کنارے
سرخ رو آفاق میں وہ رہنما مینار ہیںروشنی سے جن کی ملاحوں کے بیڑے پار ہیں
تو نہ چاہے بھی تو آفاق ہنسے گا مجھ پروقت کے ہاتھ میں ٹوٹی ہوئی تلوار ہوں میں
یوں گماں ہوتا ہے بازو ہیں مرے ساتھ کروڑاور آفاق کی حد تک مرے تن کی حد ہے
اس کے نچلے افق پر لڑھکتا چلا جا رہا ہےہمارے برہنہ و کاہیدہ جسموں نے
نکلے سفر کو پیدل وہ چار ہم سفر تھےسب اپنے راستے اور منزل سے باخبر تھے
آفاق کی گردش ہوتی ہے
مجھ کو محصور کیا ہے مری آگاہی نےمیں نہ آفاق کا پابند نہ دیواروں کا
خاکساری میں تو اب تک شہرۂ آفاق ہےمخزن فضل و ہنر ہے معدن اخلاق ہے
خوف کے جزیرے میں۔۔ قید ہوں میں برسوں سےدور تک فصیلیں ہیں
میں نے جو راز زمانے سے چھپانا چاہا!تو نے آفاق پہ اس راز کا در کھول دیا
آج نئے آفاق مانگتی ہیںدادی اماں طلاق مانگتی ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books