aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "etidaal"
درخور صاحب مآل نہیںہر وہ شے جس میں اعتدال نہیں
''ہربھجن'' کا فیض حسن اعتقاد برہمنکمبھ کے میلے کی زینت وقعت گنگ و جمن
اعتدال لازم ہےیہ خلف کا وعدہ ہے
میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہاتم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو
تاج تیرے لیے اک مظہر الفت ہی سہیتجھ کو اس وادیٔ رنگیں سے عقیدت ہی سہی
بہ سوزد ایں زمین اعتبار و آسماناں رابہ سوزد جان و دل راہم بیاساید دل و جاں را
یہ سچ نہیں ہےکہ وقت کی کوئی ابتدا ہے نہ انتہا ہے
یہی فضا تھی یہی رت یہی زمانہ تھایہیں سے ہم نے محبت کی ابتدا کی تھی
گرچہ ہیں تیرے مرید افرنگ کے ساحر تماماب مجھے ان کی فراست پر نہیں ہے اعتبار
سو سال سے جو تربت چادر کو ترستی تھیاب اس پہ عقیدت کے پھولوں کی نمائش ہے
یہ کتابوں کی صف بہ صف جلدیںکاغذوں کا فضول استعمال
گاہ بحیلہ می برد، گاہ بزور می کشدعشق کی ابتدا عجب عشق کی انتہا عجب!
کوئی جبیں نہ ترے سنگ آستاں پہ جھکےکہ جنس عجز و عقیدت سے تجھ کو شاد کرے
سر مستئ ازل مجھے جب یاد آ گئیدنیائے اعتبار کو ٹھکرا کے پی گیا
جو ایک تھا اے نگاہ تو نے ہزار کر کے ہمیں دکھایایہی اگر کیفیت ہے تیری تو پھر کسے اعتبار ہوگا
صندلیں ہاتھوں سےچاہت اور عقیدت کی بیاضوں پر
کہیں سے تم ہو ادھورے کہیں سے خالی میںتم اپنے طور مجھے استعمال کرتے ہو
کہ اب بھی ربط جسم و جاں کا اعتبار ہے مجھےیہی وہ اعتبار تھا
کمال نظم ہستی کی ابھی تھی ابتدا گویاہویدا تھی نگینے کی تمنا چشم خاتم سے
جینے کا حق سامراج نے چھین لیااٹھو مرنے کا حق استعمال کرو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books