aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "himayat ali shayar"
میں سوچتا ہوںمیں ایک انسان ہوں ایک مشت غبار ہوں میں
عجیب شب تھیجو ایک پل میں سمٹ گئی تھی
سورج نے جاتے جاتے بڑی تمکنت کے ساتھظلمت میں ڈوبتی ہوئی دنیا پہ کی نظر
جب ایک سورج غروب ہوتا ہےکم نظر لوگ یہ سمجھتے ہیں
تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلومتیرے چہرے کے یہ سادہ سے اچھوتے سے نقوش
کل شب عجیب ادا سے تھا اک حسن مہرباںوہ شبنمی گلاب سی رنگت دھلی دھلی
میرے بدن پر بیٹھے ہوئے گدھمیرے گوشت کی بوٹی بوٹی نوچ رہے ہیں
دیکھو ابھی ہے وادیٔ کنعاں نگاہ میںتازہ ہر ایک نقش کف پا ہے راہ میں
مدت کے بعد تم سے ملا ہوں تو یہ کھلایہ وقت اور فاصلہ دھوکہ نظر کا تھا
مری ہتھیلی کے سانپ کب تک ڈسیں گے مجھ کومری ہتھیلی کے سانپ جو اب
زمیں سے کیوں نہ مجھے پیار ہو کہ میرا وجودازل سے تا بہ ابد خاک سے عبارت ہے
قلزم بے کراں تیرا پھیلاؤزندگی کے شعور کا آغاز
دیکھا تو میرا اپنا ہی عکس جلی تھا وہوہ شخص میں تھا اور حمایتؔ علی تھا وہ
میں چاہ کنعاں میں زخم خوردہ پڑا ہوا ہوںزمیں میں زندہ گڑا ہوا ہوں
وہ شہر جو ہم سے چھوٹا ہےاسی شہر کی خواہش ہونے لگی
انہیں منظروں میں تھا جو شہر بسااسی شہر کو ہم نے امام کیا
درد کے سفاک ہاتھوں سے چرا کر ایک دنپھر اسی شاداب وادی میں چلیں
ہاں میں بھی ہوں بلبل اسی شاداب چمن کاہے چشمۂ فردوس یہ عالم ہے دہن کا
فراقؔ آج پچھلی رات کیوں نہ مر رہوں کہ ابحیات ایسی شامیں ہوگی پھر کہاں لئے ہوئے
اسی کے خرمئی آغوش میں اس کا نشیمن تھااسی شاداب وادی میں وہ بے باکانہ رہتی تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books