aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khiske"
جو پیڑوں کے نیچے سےکھسکے چلے جا رہی تھی
ہے بجا شیوۂ تسلیم میں مشہور ہیں ہمقصۂ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہواور راج کرے گی خلق خدا
غافل آداب سے سکان زمیں کیسے ہیںشوخ و گستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے ہیں
پھول شاخوں پہ کھلنے لگے تم کہوجام رندوں کو ملنے لگے تم کہو
جب ساون بادل چھائے ہوںجب پھاگن پھول کھلائے ہوں
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
میں نے پوچھا کہ سنو آئے تھے وہ؟ کیسے تھے؟مجھ کو پوچھا تھا مجھے ڈھونڈا تھا چاروں جانب؟
تمہارے دل کے اس دنیا سے کیسے سلسلے ہوں گےتمہیں کیسے گماں ہوں گے تمہیں کیسے گلے ہوں گے
کیسے مغرور حسیناؤں کے برفاب سے جسمگرم ہاتھوں کی حرارت میں پگھل جاتے ہیں
کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہےوہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے
مرے رب کی مجھ پر عنایت ہوئیکہوں بھی تو کیسے عبادت ہوئی
سر خاک شہیرے برگ ہائے لالہ می پاشمکہ خونش بانہال ملت ما سازگار آمد
ازل سے ہے یہ کشمکش میں اسیرہوئی خاک آدم میں صورت پذیر
اپنا آپ دکھاتا کیسےسپنے کی بھی حد تھی آخر
میں کیسے میٹھی بات کروںجب میں نے مٹھائی کھائی نہیں
کتنی بے ربط تمناؤں کے مبہم خاکےاپنے خوابوں میں بسائے تھے کسی کی خاطر
کھلتے ہوئے گلاب میں مہکا ہوا بدنمہکے ہوئے بدن میں سمندر سا ایک دل
تجھ سے شکوہ بھی اگر کرتا تو کیسے کرتامیں وہ سبزہ تھا جسے روند دیا جاتا ہے
گر کبھی خلوت میسر ہو تو پوچھ اللہ سےقصۂ آدم کو رنگیں کر گیا کس کا لہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books