aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khvaahish-e-iqtidar-o-daulat"
نجات کا راستہ بتاؤوہ خواہش اقتدار و دولت میں
ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئییا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی
امیر قافلۂ ناز اقتدار ہے کونشہید کون مجاور سر مزار ہے کون
زرد پانی میں ڈبو کرمیں بھی گردن کی رگیں
پھر ایک خواہش بے تاب جنم لیتی ہےپھر ایک خواب کی آمد کا ہے گماں مجھ کو
یہ عروج دولت قیصری یہ شکوہ تاج سکندریکہ یہاں تو خون غریب سے ہے تپش میں نبض تونگری
کہ ان میں اہل ہوس کی صدا کا سیسہ ہےوہ جھکتے رہتے ہیں لب ہائے اقتدار کی سمت
اہل اقتدار کے ساتھمیں کچھ دور چلا
میری پرواز مری راہ گزر جاتی تھیخواہش دنیا و تن آسانی
خواہش سایہ گیسوئے پریشاں ہی نہیںجنت عارض و لب کی بھی تمنا نہ کروں
کر رہے ہیں لکشمی پوجن بھی گھروں میں ساہوکاردیو دولت کو سمجھ بیٹھے ہیں رب اقتدار
ان کی عظمت سے سبق لیں آج اہل اقتدارکرسیوں پر بیٹھ جانے سے نہیں ملتا وقار
اپنے پندار کے نشے میں سدا استادہخواہش ہم دم دیرینہ پہ ہنس دیتی تھی
وہ آغوش دولت میں پیدا ہوا تھامگر نام دولت سے بیزار بھی تھا
قلب معصوم میں ہر عابد پاکیزہ کےشعلۂ خواہش عرفان خدا پلتا ہے
خواہش چشمۂ ظلمات ابھی باقی ہےپئے نیساں ہو جو برسات ابھی باقی ہے
روٹی نہ پیٹ میں ہو تو پھر کچھ جتن نہ ہومیلے کی سیر خواہش باغ و چمن نہ ہو
تیری ہر حرکت میں مخفی آرزوئے اضطرارتیری تدبیر عمل پر انحصار زندگی
مرا دل دلیل بہشت ہے مرے دل کی آنکھ میں رام ہےہے چمن کو خواہش رنگ و بو ہے گہر کو خواہش آبرو
غازی نے کہا لوٹ لو بت خانۂ دولتصوفی نے کہا چھوڑ دو عشرت گہ شداد
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books