aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mamuulaa"
اسی معمورے میں آباد تھے یونانی بھیاسی دنیا میں یہودی بھی تھے نصرانی بھی
سو اک معمول ہے عمران کے گھر کا عجب سا کچھحسنؔ نامی ہمارے گھر میں اک سقراطؔ گزرا ہے
اٹھا ساقیا پردہ اس راز سےلڑا دے ممولے کو شہباز سے
کچھ بھی نہ رہا جب بکنے کو جسموں کی تجارت ہونے لگیخلوت میں بھی جو ممنوع تھی وہ جلوت میں جسارت ہونے لگی
نبض بجھتی بھی بھڑکتی بھی ہےدل کا معمول ہے گھبرانا بھی
مجموعۂ اضداد ہے اقبالؔ نہیں ہےدل دفتر حکمت ہے طبیعت خفقانی
جب نورستہ سبزے پر قدم رکھتی ہوئیمعمورۂ تن میں در آتی ہے
کچھ ایسے سننے میں آتے تھے واقعات حیاتجوں یوں تو ہوتے تھے فرسودہ اور معمولی
کتنوں نے قول باندھا معمولی دے کے پیسےکہتے ہیں شاد ہو کر یوں اپنے آشنا سے
اندرا ہوں میں ٹریسا ہوں ملالہ ہوں میںجس نے دنیا کو جھکایا وہ ارادہ ہوں میں
۶قریب چاند کے منڈلا رہی ہے اک چڑیا
اور وہ معمولی سا اک مہرہ ہےایک اک خانہ بہت سوچ کے چلنا ہوگا
ہے ماں تو دل و جاں سے لٹاتی ہے سدا پیارممتا کے لئے پھرتی ہے دولت سر بازار
کس کے چہرے میں تلاشوں تیرے چہرے کی جھلککس کے آنچل میں ملے گی تیری ممتا کی مہک
نہیں میرا آنچل میلا ہےاور تیری دستار کے سارے پیچ ابھی تک تیکھے ہیں
ممتا سے بھرائیماں باپ کی آنکھوں میں
جیسے پیاسا کوئی آ کر لب دریا مچلاجیسے کہسار کے گوشے پہ مسافر سنبھلا
''پتھر کی زباں'' کی شاعرہ نےاک محفل شعر و شاعری میں
مولا تری گلی میںسردی برس رہی تھی
ممتا کے ہونٹوں پر جب چاندی کی مہریں لگتی ہیںماں خود اپنی بیٹی کو کر دیتی ہے قربان یہاں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books