aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "matlaa"
جس کی تابش میں درخشانی ہلال عید کیخاک کے مایوس مطلع پر کرن امید کی
مطلع اول فلک جس کا ہو وہ دیواں ہے توسوئے خلوت گاہ دل دامن کش انساں ہے تو
ٹھہرائیں گے ان لبوں کو مطلعجاناں کے لیے سخن کہیں گے
دانش کدۂ دہر کی اے شمع فروزاںاے مطلع تہذیب کے خورشید درخشاں
صبح دم جب گوشہ گوشہ مطلع انوار تھاذرہ ذرہ عالم نیرنگ کا سرشار تھا
میں یہ کہتی ہوں چکا دیجے جو پچھلا قرض ہےآپ اپنی دھن میں کہتے ہیں کہ مطلع عرض ہے
ہر عضو بدن مصرعۂ غالب کی طرح تھاچہرے کی چمک مطلع حالی کی طرح تھی
لفظ میں مطلع خورشید درخشاںلفظ نیرنگی ایام کی دھڑکن
تاریکیوں کو مطلع انوار کہہ گئےظلم و ستم کو طالع بیدار کہہ گئے
شہر کی آنکھوں کا مطلع صاف ہوتو دل میں اترے ڈھاک کے پھولوں کی آنچ
چاند اک مطلع انوار درخشاں ہی سہیایک تصویر ہے حیرت کی مگر آج کی رات
ہجر کی کن زمانوں میں اشکوں کی مالا پروئیکن حسابوں چکایا قرض جنوں
مطلع مشرق پہ چمکا آفتاب شاعریہر کرن جس کی بنی تار رباب شاعری
رات یوں بیت گئی جیسے کہ نکلا ہی نہ تھامطلع شوق پہ وہ ماہ تمام
شعلۂ بے باک بھی ہے مطلع انوار بھیشمع کی فطرت میں غافل نور بھی ہے نار بھی
مغرب کو بھی ملتا تھا کبھی فیض یہاں سےبھارت تھا زمانے میں کبھی مطلع انوار
صبح کے رنگیں لبوں پر ہے تبسم کی جھلکگل متاع زر نچھاور کرتے ہیں کلیاں مہک
چھا گئی افسردگی ایسی در و دیوار پریورش ظلمت ہو جیسے مطلع انوار پر
کونا کونا گوشہ گوشہ مطلع انوار ہےہو گئے افسردہ چہرے بھی خوشی سے لال آج
زندگی ایک شب تار بھی ہےزندگی مطلع انوار بھی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books