aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sarzad"
سفر میں اجنبی لوگوں سے ایسے حادثے سرزد ہوا کرتے ہیں صدیوں سےچلو چھوڑو
سرزد ہوئے تھے مجھ سے خدا جانے کیا گناہمنجدھار میں جو یوں مری کشتی ہوئی تباہ
اگر تم سے ہو جائے سرزد قصورتو اقرار و توبہ کرو بالضرور
آسمان کی آنکھ نے دیکھا ہوتا ہے داد شجاعت دیتےاگر آپ کے ہاتھوں واقعی کوئی اچھا کام سرزد ہو گیا تھا تو
سنہرے خوابوں کو رو رہی ہیںگناہ کیسے ہوئے ہیں سرزد
پھنس کے اس کے پنجۂ سفاک میںمجھ سے جو سرزد ہوا تھا اک گناہ
لہرائے تو مجھ سےسرزد ہوئی تھیں
چابک کو لہرائے تومجھ سے سرزد ہوئی
خطا سرزد ہوئی ہم سےارادہ آہنی تھا یہ کہ تم کو بھول جائیں گے
تو جو چاہے تو اٹھے سینۂ صحرا سے حبابرہرو دشت ہو سیلی زدۂ موج سراب
دشت تنہائی میں اے جان جہاں لرزاں ہیںتیری آواز کے سائے ترے ہونٹوں کے سراب
بم گھروں پر گریں کہ سرحد پرروح تعمیر زخم کھاتی ہے
اپنے گلوں کو لے کے چرواہےسرحدی بستیوں میں جا پہنچے
جسم سے روح تلک ریت ہی ریتنہ کہیں دھوپ نہ سایہ نہ سراب
اندیشوں کی ریت نہ پھانکوپیاس کی اوٹ سراب نہ دیکھو
یہ بھی اک سرمایہ داروں کی ہے جنگ زرگریاس سراب رنگ و بو کو گلستاں سمجھا ہے تو
صبح صبح اک خواب کی دستک پر دروازہ کھولا' دیکھاسرحد کے اس پار سے کچھ مہمان آئے ہیں
حیات شوق کا وہی سراب ڈھونڈھتا ہوں میںجنہیں سحر نگل گئی وہ خواب ڈھونڈھتا ہوں میں
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرےسبزۂ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books