aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "talab"
جس دل میں اترومیری طلب آواز نہ دے گی
وہ سود حال سے یکسر زیاں کارانہ گزرا ہےطلب تھی خون کی قے کی اسے اور بے نہایت تھی
جن کی راہ طلب سے ہمارے قدممختصر کر چلے درد کے فاصلے
ان کو اپنانے کی خواہش انہیں پانے کی طلبشوق بے کار سہی سعئ غم انجام نہیں
خبر میں نظر میں اذان سحر میںطلب جس کی صدیوں سے تھی زندگی کو
جو روپ بھی دھارے تھے کچھ سہل طلب بھی تھےوہ بھی ہمیں پیارے تھے
آگ بجھی ہوئی ادھر، ٹوٹی ہوئی طناب ادھرکیا خبر اس مقام سے گزرے ہیں کتنے کارواں
عہد وفا اک شغل ہے بے کار لوگوں کاطلب سوکھے ہوئے پتوں کا بے رونق جزیرہ ہے
تالاب میں امرس گھولتے ہیںاو دیس سے آنے والے بتا
کیوں داد غم ہمیں نے طلب کی برا کیاہم سے جہاں میں کشتۂ غم اور کیا نہ تھے
جس کے مقدر میں رہیصبح طلب سے تیرگی
تری طلب کا سبب صرف خالی پن تو نہیںکہ تجھ سے رابطہ میرا ضرورتاً تو نہیں
ہماری اذاں ہیں ہماری طلب کا نشاں ہیںیہ اپنے سکوت اجل میں بھی یہ کہہ رہے ہیں
ہم تو ان کے خیر طلب ہیںہم کیا ایسے ہی سب کے سب ہیں
جو طلب کرے کوئی خوں بہاتو دہن خزانے کا کھول دو
یہی طلب ہے یہی جزا ہےیہی خدا ہے
خوں پر گواہ دامن جلاد کچھ تو ہوجب خوں بہا طلب کریں بنیاد کچھ تو ہو
جنہیں طلب ہے جہان بھر کی انہیں کا دل اتنا تنگ کیوں ہےخدائے برتر تیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے
احساس سے کب تلک لہو لےہاتھوں میں کہاں سکت کہ بڑھ کر
موت ہے عیش جاوداں ذوق طلب اگر نہ ہوگردش آدمی ہے اور گردش جام اور ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books