Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ پر اشعار

ابلتے وقت پانی سوچتا ہوگا ضرور

اگر برتن نہ ہوتا تو بتاتا آگ کو

اشونی متل عیش

عقل ہر بار دکھاتی تھی جلے ہاتھ اپنے

دل نے ہر بار کہا آگ پرائی لے لے

احمد فراز

اس سے کہنا کہ دھواں دیکھنے لائق ہوگا

آگ پہنے ہوئے جاوں گا میں پانی کی طرف

ابھیشیک شکلا

اپنے جلنے کا ہمیشہ سے تماشائی ہوں

آگ یہ کس نے لگائی مجھے معلوم نہیں

محمد اعظم

اوروں کی آگ کیا تجھے کندن بنائے گی

اپنی بھی آگ میں کبھی چپ چاپ جل کے دیکھ

عابدہ کرامت

سرد راتوں کا تقاضہ تھا بدن جل جاے

پھر وہ اک آگ جو سینہ سے لگائی میں نے

قمر عباس قمر

میرے ہونے سے نہ ہونا ہے مرا

آگ جلنے سے دھواں آباد ہے

جمال احسانی

کونسا نام دیں ایسی برسات کو جس کے دامن میں پانی بھی ہے آگ بھی

ہوک اٹھتی رہی روح جلتی رہی دل پگھلتا رہا اشک ڈھلتے رہے

حامی گورکھپوری

صبح دم صحن گلستاں میں صبا کے جھونکے

آتش درد محبت کو ہوا دیتے ہیں

نیر واسطی

کچھ یوں فنا ہوا ہوں محبت کی آگ میں

دنیا کو دے چلا ہوں کہانی ملال کی

جاوید اختر بیدی

میں گھر بسا کے سمندر کے بیچ سویا تھا

اٹھا تو آگ کی لپٹوں میں تھا مکان مرا

نشتر خانقاہی

چمک اٹھے مری آنکھوں میں اشک کی صورت

جو آگ دل میں ہے روشن زباں سے ظاہر ہو

اعجاز آصف

ہمیں بجھاتے ہیں لو پہلے سب چراغوں کی

پھر ان چراغوں کے حصے کا جلنا پڑتا ہے

کلدیپ کمار
بولیے