Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند پر شاعری

ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے

ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سو جاؤ

قتیل شفائی

اس سفر میں نیند ایسی کھو گئی

ہم نہ سوئے رات تھک کر سو گئی

راہی معصوم رضا

نہ نیند آنکھوں میں باقی نہ انتظار رہا

یہ حال تھا تو کوئی نیک کام کیا کرتے

رئیس صدیقی

اپنے اپنے گھر جا کر سکھ کی نیند سو جائیں

تو نہیں خسارے میں میں نہیں خسارے میں

ثروت حسین

اچانک ہڑبڑا کر نیند سے میں جاگ اٹھا ہوں

پرانا واقعہ ہے جس پہ حیرت اب ہوئی ہے

شارق کیفی

نیند آئے تو کچھ سراغ ملے

کون ہے دفن میرے خوابوں میں

تری پراری

آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے

ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات

شہریار

نیند اڑنے لگی ہے آنکھوں سے

دھول جمنے لگی ہے بستر پر

کاشف حسین غائر

میں کب سے نیند کا مارا ہوا ہوں اور کب سے

یہ میری جاگتی آنکھیں ہیں محو خواب نہ پوچھ

خوشبیر سنگھ شادؔ

بلا کا حبس تھا پر نیند ٹوٹتی ہی نہ تھی

نہ کوئی در نہ دریچہ فصیل خواب میں تھا

وکاس شرما راز
بولیے