aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ان کا جو فرض ہے وہ اہل سیاست جانیں
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
عشق میں بھی سیاستیں نکلیں
قربتوں میں بھی فاصلہ نکلا
مصلحت آمیز ہوتے ہیں سیاست کے قدم
تو نہ سمجھے گا سیاست تو ابھی نادان ہے
ان سے امید نہ رکھ ہیں یہ سیاست والے
یہ کسی سے بھی محبت نہیں کرنے والے
دل ہی تو ہے سیاست درباں سے ڈر گیا
میں اور جاؤں در سے ترے بن صدا کیے
کل سیاست میں بھی محبت تھی
اب محبت میں بھی سیاست ہے
یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاوی
انسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں
سیاست کے چہرے پہ رونق نہیں
یہ عورت ہمیشہ کی بیمار ہے
میں پیروی اہل سیاست نہیں کرتا
اک راستہ ان سب سے جدا چاہئے مجھ کو
سامنے محبت کے ہیچ ہے سیاست بھی
جب دماغ تھک جائے دل سے کام لے اے دوست
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books