Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریب شاعری

عاشق ہوں پہ معشوق فریبی ہے مرا کام

مجنوں کو برا کہتی ہے لیلیٰ مرے آگے

مرزا غالب

آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریب

خود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے

اقبال عظیم

بچے فریب کھا کے چٹائی پہ سو گئے

اک ماں ابالتی رہی پتھر تمام رات

عبدالماجد نشتر جبل پوری

اے مجھ کو فریب دینے والے

میں تجھ پہ یقین کر چکا ہوں

اطہر نفیس

ہر دل فریب چیز نظر کا غبار ہے

آنکھیں حسین ہوں تو خزاں بھی بہار ہے

عبد الحمید عدم

رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں

خوشبوئیں آزمانا بھول گئے

انجم لدھیانوی

جن کا مقصد فریب ہوتا ہے

وہ بڑی سادگی سے ملتے ہیں

چمن لال چمن

ڈھونڈھتا پھرتا ہے مجھ کو کیوں فریب رنگ و بو

میں وہاں ہوں خود جہاں اپنا پتہ ملتا نہیں

عبداللطیف شوق

دوسروں کو فریب دے دے کر

ہم نے خود بھی فریب کھایا ہے

ذکی کاکوروی

شوق کتنے فریب دیتا ہے

مسکرا کر ہمارا نام نہ لے

نثار اٹاوی
بولیے