aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس گلی نے یہ سن کے صبر کیا
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
دل مجھے اس گلی میں لے جا کر
اور بھی خاک میں ملا لایا
ہر گلی کوچے میں رونے کی صدا میری ہے
شہر میں جو بھی ہوا ہے وہ خطا میری ہے
یوں اٹھے آہ اس گلی سے ہم
جیسے کوئی جہاں سے اٹھتا ہے
گلی کے موڑ سے گھر تک اندھیرا کیوں ہے نظامؔ
چراغ یاد کا اس نے بجھا دیا ہوگا
تیرا کوچہ ترا در تیری گلی کافی ہے
بے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے
آپ اپنی گلی کے سائل کو
کم سے کم پر سوال تو رکھئے
اک دن تری گلی میں مجھے لے گئی ہوا
اور پھر تمام عمر مجھے ڈھونڈھتی رہی
گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
کتنی ویران ہے گلی دل کی
دور تک کوئی نقش پا بھی نہیں
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books