aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے ممتاز درباری ،آفتاب الدولہ شمس جنگ کے خطاب سے سرفرازشاعر
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
اپنے بیگانے سے اب مجھ کو شکایت نہ رہی
دشمنی کر کے مرے دوست نے مارا مجھ کو
آخر انسان ہوں پتھر کا تو رکھتا نہیں دل
اے بتو اتنا ستاؤ نہ خدارا مجھ کو
دست جنوں نے پھاڑ کے پھینکا ادھر ادھر
دامن ابد میں ہے تو گریباں ازل میں ہے
کریں گے ہم سے وہ کیوں کر نباہ دیکھتے ہیں
ہم ان کی تھوڑے دنوں اور چاہ دیکھتے ہیں
ستم وہ تم نے کیے بھولے ہم گلہ دل کا
ہوا تمہارے بگڑنے سے فیصلہ دل کا
منزل ہے اپنی اپنی قلقؔ اپنی اپنی گور
کوئی نہیں شریک کسی کے گناہ میں
سندور اس کی مانگ میں دیتا ہے یوں بہار
جیسے دھنک نکلتی ہے ابر سیاہ میں
کھلنے سے ایک جسم کے سو عیب ڈھک گئے
عریاں تنی بھی جوش جنوں میں لباس ہے
خوش قدوں سے کبھی عالم نہ رہے گا خالی
اس چمن سے جو گیا سرو تو شمشاد آیا
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books