Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mohammad Deen Taseer's Photo'

محمد دین تاثیر

1902 - 1958 | لاہور, پاکستان

ترقی پسند تحریک کے سرخیل،رسالہ "کارواں" کے مدیر،انگلینڈ سے انگریزی میں ڈاکٹریٹ کرنے والے برصغیر کے پہلے ادیب

ترقی پسند تحریک کے سرخیل،رسالہ "کارواں" کے مدیر،انگلینڈ سے انگریزی میں ڈاکٹریٹ کرنے والے برصغیر کے پہلے ادیب

محمد دین تاثیر کے اشعار

داور حشر مرا نامۂ اعمال نہ دیکھ

اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں

جس طرح ہم نے راتیں کاٹی ہیں

اس طرح ہم نے دن گزارے ہیں

میری وفائیں یاد کرو گے

روؤگے فریاد کرو گے

یہ ڈر ہے قافلے والو کہیں نہ گم کر دے

مرا ہی اپنا اٹھایا ہوا غبار مجھے

ہمیں بھی دیکھ کہ ہم آرزو کے صحرا میں

کھلے ہوئے ہیں کسی زخم آرزو کی طرح

ربط ہے حسن و عشق میں باہم

ایک دریا کے دو کنارے ہیں

حضور یار بھی آنسو نکل ہی آتے ہیں

کچھ اختلاف کے پہلو نکل ہی آتے ہیں

یہ دلیل خوش دلی ہے مرے واسطے نہیں ہے

وہ دہن کہ ہے شگفتہ وہ جبیں کہ ہے کشادہ

وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ارادہ

نہ طریق آشنائی نہ رسوم جام و بادہ

Recitation

بولیے