Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Yasmeen Habeeb's Photo'

یاسمین حبیب

پاکستان

یاسمین حبیب

غزل 14

اشعار 15

ہمیں بھی تجربہ ہے بے گھری کا چھت نہ ہونے کا

درندے، بجلیاں، کالی گھٹائیں شور کرتی ہیں

جو چلا گیا سو چلا گیا جو ہے پاس اس کا خیال رکھ

جو لٹا دیا اسے بھول جا جو بچا ہے اس کو سنبھال رکھ

ہمیں سیراب رکھا ہے خدا کا شکر ہے اس نے

جہاں بنجر زمینیں ہوں انائیں شور کرتی ہیں

یہ کمرہ اور یہ گرد و غبار اس کا ہے

وہ جس نے آنا نہیں انتظار اس کا ہے

آتے رہتے ہیں فلک سے بھی اشارے کچھ نہ کچھ

بات کر لیتے ہیں ہم سے چاند تارے کچھ نہ کچھ

Recitation

بولیے