Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بیتاب عظیم آبادی

1866 - 1928 | پٹنہ, انڈیا

شاد عظیم آبادی کے شاگردوں میں نمایاں

شاد عظیم آبادی کے شاگردوں میں نمایاں

بیتاب عظیم آبادی کے اشعار

لڑ گئی ان سے نظر کھنچ گئے ابرو ان کے

معرکے عشق کے اب تیر و کماں تک پہنچے

اثر نہ پوچھیے ساقی کی مست آنکھوں کا

یہ دیکھیے کہ کوئی ہوشیار باقی ہے

تڑپ کے رہ گئی بلبل قفس میں اے صیاد

یہ کیا کہا کہ ابھی تک بہار باقی ہے

کتنے الزام آخر اپنے سر

تم نے غیروں کو سر چڑھا کے لئے

دل جو دیتا ہے ذرا سوچ لے انجام کو بھی

ان کی آنکھوں میں مروت نہیں کچھ نام کو بھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے