Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Javed Shaheen's Photo'

جاوید شاہین

1922 - 2008 | لاہور, پاکستان

جاوید شاہین کے اشعار

1.8K
Favorite

باعتبار

سمجھ رہا ہے زمانہ ریا کے پیچھے ہوں

میں ایک اور طرح سے خدا کے پیچھے ہوں

تھوڑا سا کہیں جمع بھی رکھ درد کا پانی

موسم ہے کوئی خشک سا برسات سے آگے

خطا کس کی ہے تم ہی وقت سے باہر رہے شاہیںؔ

تمہیں آواز دینے ایک لمحہ دور تک آیا

اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا

بچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا

کس طرح بے موج اور خالی روانی سے ہوا

بے خبر دریا کہاں پر اپنے پانی سے ہوا

کہیں صدائے جرس ہے نہ گرد راہ سفر

ٹھہر گیا ہے کہاں قافلہ تمنا کا

مزہ تو جب ہے اداسی کی شام ہو شاہیںؔ

اور اس کے بیچ سے شام طرب نکل آئے

حساب دوستاں کرنے ہی سے معلوم یہ ہوگا

خسارے میں ہوں یا اب میں خسارے سے نکل آیا

میں نے دیکھا ہے چمن سے رخصت گل کا سماں

سب سے پہلے رنگ مدھم ایک کونے سے ہوا

ڈوبنے والا تھا دن شام تھی ہونے والی

یوں لگا مری کوئی چیز تھی کھونے والی

کچھ زمانے کی روش نے سخت مجھ کو کر دیا

اور کچھ بے درد میں اس کو بھلانے سے ہوا

زخم کھانے سے یا کوئی دھوکہ کھانے سے ہوا

بات کیا تھی میں خفا جس پر زمانے سے ہوا

خود بنا لیتا ہوں میں اپنی اداسی کا سبب

ڈھونڈ ہی لیتی ہے شاہیںؔ مجھ کو ویرانی مری

جمع کرتی ہے مجھے رات بہت مشکل سے

صبح کو گھر سے نکلتے ہی بکھرنے کے لیے

جدا تھی بام سے دیوار در اکیلا تھا

مکیں تھے خود میں مگن اور گھر اکیلا تھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے