ابرار اعظمی
غزل 13
نظم 21
اشعار 9
پرندے فضاؤں میں پھر کھو گئے
دھواں ہی دھواں آشیانوں میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تمام رات وہ پہلو کو گرم کرتا رہا
کسی کی یاد کا نشہ شراب جیسا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چہروں کے میلے جسموں کے جنگل تھے ہر جگہ
ان میں کہیں بھی کوئی مگر آدمی نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے بھی فرصت نظارۂ جمال نہ تھی
اور اس کو پاس کسی اور کے بھی جانا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے کل توڑا اک آئینہ تو محسوس ہوا
اس میں پوشیدہ کوئی چیز تھی جوہر جیسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے