Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ashfaq Shaheen's Photo'

اشفاق شاہین

1968 | گجرات, پاکستان

اشفاق شاہین کے اشعار

34
Favorite

باعتبار

اتنی زمیں ہی چاہیے بس مجھ کو گاؤں میں

جا کر پڑا رہوں میں جہاں ماں کے پاؤں میں

ہم ترے ہجر میں یوں زرد ہوئے جاتے ہیں

لوگ تکتے ہیں تو ہمدرد ہوئے جاتے ہیں

آتی کب ہے روز بلانا پڑتی ہے

نیند کی خاطر گولی کھانا پڑتی ہے

ارادے گرچہ لہروں کے بڑے صدمات والے ہیں

یہ دریا کو بتا دینا کہ ہم گجرات والے ہیں

صبح نو کے واسطے بے کار ہوں

میں گزشتہ روز کا اخبار ہوں

میں ادھ مرا گلاب سر شاخ نیم جاں

ہاتھوں سے تو نے مجھ کو سنوارا تو میں گیا

میں کچی روشنائی سے بنے اک شہر جیسا ہوں

کسی کا اشک کافی ہے مجھے مسمار کرنے کو

عرصہ ہوا ہے ان سے ملاقات ہی نہیں

گجرات لگ رہا ہے کہ گجرات ہی نہیں

اکیلا آ رہا ہے یا انہیں بھی ساتھ لاتا ہے

ذرا پوچھو خبر تو لو دسمبر کیا بتاتا ہے

کسی کرب مسلسل کے کھلے اظہار جیسے ہیں

یہاں لوگوں کے چہرے بھی کسی اخبار جیسے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے