- کتاب فہرست 185866
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1801
طب609 تحریکات261 ناول3772 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1349
- دوہا63
- رزمیہ94
- شرح150
- گیت89
- غزل820
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ41
- انتخاب1430
- کہہ مکرنی7
- کلیات650
- ماہیہ17
- مجموعہ4118
- مرثیہ344
- مثنوی712
- مسدس47
- نعت456
- نظم1070
- دیگر57
- پہیلی17
- قصیدہ153
- قوالی19
- قطعہ53
- رباعی268
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی20
- ترجمہ78
- واسوخت24
پریم چند کے مضامین
گالیاں
ہر قوم کا طرز کلام اس کی اخلاقی حالت کا پتہ دیتا ہے۔ اگر اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ہندوستان روئے زمین کی تمام قوموں میں سب سے نیچے نظر آئے گا۔ طرز کلام کی متانت اور شستگی، قومی عظمت اور اخلاقی پاکیزگی ظاہر کرتی ہے۔ اور بدزبانی اخلاقی سیاہی اور قومی پستی
اردو، ہندی، ہندوستانی (۱)
یہ سبھی مانتے ہیں کہ قومی استحکام کے لئے معاشرتی اتحاد لازمی ہے اور کسی قوم کی زبان اور رسم الخط اس معاشرتی اتحاد کا ایک خاص جزو ہے، محترمہ خالدہ ادیب خانم نے اپنی ایک تقریر میں ترکی قوم کے اتحاد کو ترکی زبان سے منسوب کیا ہے اور یہ ایک امر مسلمہ ہے کہ
مختصر افسانہ کا فن!
ایک ناقد کا کہنا ہے کہ تواریخ میں سب کچھ واقعہ ہوتے ہوئے بھی حقیقت نہیں ہوتا اور افسانوی ادب میں سب کچھ تمثیلی ہوتے ہوئے حقیقت ہوتا ہے۔ اس مقولے کا مدعا اس کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے کہ تواریخ میں شروع سے آخر تک جبر و تشدد اور مکر و فریب کا ہی مظاہرہ
ناول کا فن
ناول کی تعریف نقادوں نے کئی طرح سے کی ہے لیکن یہ قاعدہ ہے کہ جو چیز جتنی آسان ہوتی ہے اس کی تعریف اتنی ہی مشکل ہوتی ہے۔ شاعری کی تعریف آج تک نہ ہوسکی، جتنے نقاد ہیں اتنی ہی تعریفیں ہیں۔ کسی دو نقادوں کی رائیں اک دوسرے سے نہیں ملتیں۔ ناول کے بارے
ادب کی غرض و غایت
حضرات! یہ جلسہ ہماری ادب کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ہے، ہماری سمیلنوں اور انجمنوں میں اب تک عام طور پر زبان اور اس کی اشاعت سے بحث کی جاتی رہی ہے۔ یہاں تک کہ اردو اور ہندی کا جو لٹریچر موجود ہے، اس کا منشا خیالات اور جذبات پر اثر ڈالنا نہیں بلکہ محض
کلام اکبر پر ایک نظر
ولیؔ اور میرؔ سے لے کر امیرؔ و داغؔ تک اردو زبان نے جو رنگ بدلے ہیں وہ ایشیائی شاعر کے ماہرین سے مخفی نہیں ہیں۔ بیشک تخیلات شاعری میں بجز غالبؔ کے کوئی جدید روش نہیں اختیار کی گئی۔ تاہم محاورات، بندش، اور اسلوب بیان میں مختلف شعرا میں نمایاں فرق پایا
میں افسانہ کیوں کر لکھتا ہوں
میرے قصے اکثر کسی نہ کسی مشاہدہ یا تجربہ پر مبنی ہوتے ہیں۔ اس میں ڈرامائی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ مگر محض واقعہ کے اظہار کے لئے میں کہانیاں نہیں لکھتا۔ میں اس میں کسی فلسفیانہ یا جذباتی حقیقت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ جب تک اس قسم کی کوئی
جامی کی مثنوی زلیخا
فارسی دنیائے حسن و عشق میں زلیخا کو جو شہرت عام حاصل ہے، وہ محتاج بیان نہیں۔ اس کی زندگی حسن و عشق کی ایک بے نظیر اور دلآویز داستان ہے۔ ایک افسر تاج و تخت کے محل میں پیدا ہوئی۔ ناز و نعمت میں پرورش پائی۔ اور بہار عمر آتے ہی قید عشق میں مبتلا ہوگئی۔
ناول کا موضوع
ناول کا میدان اپنے موضوع کے اعتبار سے دوسرے فنون لطیفہ سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ والٹر بسنٹ نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار ان لفظوں میں کیا ہے، ’’ناول کے موضوع کی وسعت انسانی زندگی سے کسی طرح کم نہیں۔ ان کا تعلق اپنے کرداروں کے فکر و عمل، ان کی انسانیت
قوت بیانیہ
اس میں شاید ہی کسی کو کلام ہوگا کہ ہماری قوت بیان میں اب وہ رنگینی اور رنگ آمیزی نہیں رہی جو پہلے تھی، یا جو فارسی زبان کی خصوصیت ہوگئی ہے۔ کسی فارسی کتاب کو اٹھا کر دیکھ لیجئے زور بیان کا جلوہ اول سے آخر تک نظر آئے گا۔ جہاں جنگ کا تذکرہ آیا ہے وہاں
مختصر افسانہ
افسانہ حکایت یا مختصر کہانی لکھنے کی روایت قدیم زمانہ سے چلی آتی ہے۔ مذہبی کتابوں میں جو تمثیلی حکایتیں بھری پڑی ہیں وہ مختصر کہانیاںہی ہیں لیکن کتنے اعلیٰ پایہ کی۔ مہابھارت، اپنیشد بدھ جاتک، بائبل سبھی مقدس کتابوں میں عوامی تعلیم کا یہی وسیلہ مفید
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1801
-