Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abbas Qamar's Photo'

عباس قمر

1994 | دلی, انڈیا

ایک ابھرتی ہوئی آواز جو نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے شاعری میں نئے افق دریافت کر رہی ہے

ایک ابھرتی ہوئی آواز جو نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے شاعری میں نئے افق دریافت کر رہی ہے

عباس قمر

غزل 9

اشعار 7

میرے کمرے میں اداسی ہے قیامت کی مگر

ایک تصویر پرانی سی ہنسا کرتی ہے

ہم ہیں اسیر ضبط اجازت نہیں ہمیں

رو پا رہے ہیں آپ بدھائی ہے روئیے

انہیں آنکھوں نے بیدردی سے بے گھر کر دیا ہے

یہ آنسو قہقہہ بننے کی کوشش کر رہے تھے

اشکوں کو آرزوئے رہائی ہے روئیے

آنکھوں کی اب اسی میں بھلائی ہے روئیے

خوش ہیں تو پھر مسافر دنیا نہیں ہیں آپ

اس دشت میں بس آبلہ پائی ہے روئیے

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ عطیہ کار

"دلی" کے مزید عطیہ کار

 

Recitation

بولیے